آج کل عالمی میڈیا میں سونی پیکچر کی متنازعہ فلم ۔دی انٹرویو
۔۔پر بہت زیادہ بحث جاری ہے۔ہالی ووڈ کامیڈی
فلم ۔۔دی انٹرویو ۔۔۔ریلیز ہونے سے پہلے ہی متنازعہ ہوگئی۔۔۔اداکار اور ہدایتکار۔۔جیمز
فرینکو۔۔کی نئی فلم میں ۔۔۔کہانی ہے کہ دو صحافیوں کی ۔۔جو امریکی ٹیلی وژن پر ایک
مشہور پروگرام کے میزبان ہیں۔۔دونوں صحافیوں کو پتہ چلتا ہے کہ شمالی کوریا کےبادشاہ بھی ان کے پروگرام کےمداح ہے۔۔ دونوں شمالی کوریا جاکر بادشاہ
کیم جونگ کے انٹرویو کا فیصلہ کرتے ہیں۔۔۔لیکن کہانی اس وقت نیا موڑ اختیار
کرتی ہےجب امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے
اہلکار اسی انٹرویو کے دوران کیم جونگ کے قتل کا منصوبہ تیار کرتی ہے۔۔۔اس فلم سے متعلق شمالی کوریا میں کافی سخت ردعمل ہوا۔حکومتی
اور عوامی سطح پر فلم کے خلاف انٹرنیٹ پر مہم چلائ گئی اور فلم کو ملک میں بین لگادی ۔لیکن اس کے باوجود کورین قوم کا غصہ
ٹھنڈا نہ ہوا اورشمالی کورین ہیکرزنے سونی پیکچر کی ویب سائٹ ہیک کرکے کمپنی کے
اعلی اہلکاروں کی ای میل سے اہم ڈیٹاچورا لیا گیا ۔۔ جس کے ردعمل میں امریکی
ہیکرز نے شمالی کوریا میں انٹرنیٹ نو گھنٹوں تک بند کر د یاتھا۔اس کے بعد ۔شمالی
کوریا نے امریکہ پر حملے کی دھمکی دے دی ۔اور بات عوام سے نکل ریاستوں کے درمیان آگئی۔۔ ۔امریکی صدر بارک اوباما
نے بھی اس فلم کی حمایت میں بیا ن دیا ہے ۔فلم امریکہ میں کرسمس کے موقعے پر دوسو سنیماگھروں میں نمائش کے
لئے پیش کی جائیگی۔لیکن یہاں بات صرف ہالی وڈ فلم کی نہیں بلکہ دو حریف ریاستوں کی ۔امریکہ ایک
سپر پاور ہے تو دوسری طرف شمالی کوریا ایک غریب
ملک ہے۔جنگ او ل سے پہلے کوریا جاپان کاحصہ تھا۔لیکن دوسری جنگ میں جاپان
کی شکست کے بعد کوریا بھی دو مقبوضہ حصوں میں تقسیم ہوا جوکہ دنیا کے نقشے میں
شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے شکل میں نمودار ہوئے۔جنگ کے بعد شمالی کوریا سویت
یونین جبکہ جنوبی کوریا امریکہ کے قبضے میں رہا۔انیس سو اڑتالیس میں دونوں ممالک
میں مختلف حکومتیں بنی۔جس کے بعد جنوبی کوریا پر امریکہ اور جبکہ شمالی کوریا کو
چین کو سپورٹ حاصل رہی ۔شمالی کوریا کے بارڈر چین ،روس جنوبی کوریا سے ملتے ہیں۔۔۔
جاری۔۔۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment