Saturday, August 30, 2014

پاکستان کرکٹ ٹیم کادورہ سری لنکا

پاکستان کرکٹ ٹیم کادورہ سری لنکا دورہ سری لنکا میں وقار ۔۔ معین فارمولا ناکام ۔۔پاکستانی ٹیم کے ساتھ جانے والی کوچزکی فوج ظفر موج بھی کام نہ آئی۔۔۔شاہینوں کو ٹیسٹ کے بعد ون ڈے میں بھی ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا پاکستان کادورہ سری لنکا ناخوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔۔۔ لنکن شیروں نے پہلے ٹیسٹ سیریز میں پاکستانی شاہینوں کی درگت بنائی تو اب ایک روزہ میچز کی سیریز بھی اپنے نام کرلی۔۔ دورہ سری لنکا میں پاکستانی دستےکے ساتھ کوچز کی بھی مکمل فوج گئی تھی۔۔مگر اس کے باوجود نہ تو وقار یونس کی لیپ ٹاپ کوچنگ ٹیم کوشکست سے بچا سکی۔۔۔تو نہ ہی بالنگ کوچ مشتاق احمد بالنگ اسکواڈ میں بہتری نہ لاسکے۔۔جبکہ چیف سلیکڑ اور ٹیم کے مینجر معین خان بھی ٹیم کو شکست سے بچانے کے لیے کچھ نہ کرپائے۔۔ غیرملکی بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے بلے بازوں کی ایسی کوچنگ کی کہ پوری ٹیم آخری ایک روزہ میچ میں ایک سو دوہ رنز پر ڈھیر ہوگئی۔۔ فیلڈنگ میں بہتری لانے کے لیے غیرملکی فیلڈنگ کوچ گرانٹ لیوڈن کو بھی ٹیم کے ہمراہ بھیجا گیا۔۔ مگر یہ ہتھیار بھی بے سود ثابت ہوا۔۔ٹیم کے ساتھ جانے والے فزیو تھراپسٹ عثمان غنی بھی ٹیم میں جان نہ ڈالنے میں مکمل طور ناما رہے۔ ۔ اس دورے کے دوران پاکستان کو ہر شعبے کےماہر کوچز کی خدمات حاصل تھیں۔۔پھر نہ جانے کیا ہوا کہ ٹیم ہر شعبے میں ناکام دکھائی دی۔اس دورے کئی چیزین ثابت ہوئی۔۔جس میں کافی عرصے سے پی سی بی چیئر مین کے لئے میوزیکل گیم کا آنا ہونا تھا۔۔کھلاڑیوں کی تربیت بجائے تمام تر توانانی اس عہدے پر صرف کی گئی ۔کبھی وزیراعظم کا ذاتی فیصلہ تو کبھی عدالیہ کا فیصلہ کبھی ذکا اشرف تو کبھی نجم سیٹھی چیئر مین اس جنگ میں نہ تو سیٹھی اور نہ ذکا ء کی جیت ہوئی ہاں البتہ پاکستانی ٹیم کو ان فیصلوں کے جو اثرات مرتب ہوئے وہ سب ٹیم کی کارکردگی کے نتیجے میں آپ کے سامنے ہیں۔ پاکستان کرکٹ ٹیم میں نہ تو بولرز نہ بلے بازوں کی کمی ہیں ۔کمی ہیں تو صرف ایک چیز جسے خود اعتمادی کہتے ہیں ۔

No comments:

Post a Comment